• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 15489

    عنوان:

    عیدالفطر پر فطرہ دینے کا صحیح طریقہ اور صحیح وقت کیا ہے؟ اس کے علاوہ کیا یہ صرف گھر کے سربراہ کو دینا ہوگا یا پھر گھر کی عورتوں کو بھی جن کے پاس رشتہ داروں کے بھیجے ہوئے پیسے بطور تحفہ موجود ہوں؟

    سوال:

    عیدالفطر پر فطرہ دینے کا صحیح طریقہ اور صحیح وقت کیا ہے؟ اس کے علاوہ کیا یہ صرف گھر کے سربراہ کو دینا ہوگا یا پھر گھر کی عورتوں کو بھی جن کے پاس رشتہ داروں کے بھیجے ہوئے پیسے بطور تحفہ موجود ہوں؟

    جواب نمبر: 15489

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1431=1431/1430/م

     

    صدقہ فطر عید کے دن جس وقت فجر کا وقت ہوتا ہے اسی وقت یہ صدقہ واجب ہوتا ہے، ووقت الوجوب بعد طلوع الفجر الثاني من یوم الفطر (ہندیہ) بہتر یہ ہے کہ جس وقت لوگ نماز کے لیے عیدگاہ جاتے ہیں اس سے پہلے ہی صدقہ فطر ادا کردیا جائے، والمستحب للناس أن یخرجوا الفطرة بعد طلوع الفجر یوم الفطر قبل الخروج إلی المصلی (ہندیہ) اگر کسی نے عید کے دن سے پہلے رمضان ہی میں ادا کردیا تب بھی درست ہے، عورتوں کو فقط اپنی طرف سے ادا کرنا واجب ہے، اور مرد پر اپنی اور اپنے نابالغ اولاد کی طرف سے دینا واجب ہے، لیکن اگر اولاد مالدار ہو تو باپ کے ذمہ اپنے مال سے واجب نہیں بلکہ انہیں کے مال سے ادا کردے، اور بالغ اولاد کی طرف سے باپ کو دینا واجب نہیں، البتہ اگر کوئی لڑکا مجنون ہو تو اس کی طرف سے بھی ادا کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند