• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 154709

    عنوان: بکرا صدقہ کرنا كیسا ہے؟

    سوال: میں نے مفتی طارق مسعود صاحب کراچی کا بیان یوٹیوب میں سنا جس سے میں بہت زیادہ تذبذب میں پڑ گیا ہوں، پاکستان میں بکرا صدقہ کرنے کا رواج بہت زیادہ ہے اور اس عمل پر کسی عالم دین نے کوئی آواز نہیں اٹھائی ہے، مگر مفتی صاحب اس عمل کو بدعت قرار دے رہے ہیں۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 154709

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1525-1536/H=2/1439

    فی نفسہ بکرا صدقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں، فقیر چاہے اسے اپنے پاس رکھے یا فروخت کرکے ضروریات پوری کرلے؛ لیکن اگر بکرا صدقہ کرنے سے مراد بکرا ذبح کرنا ہے تو اس کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ نفس ذبح مقصود نہ ہو، بلکہ اعطائے یا اطعام مساکین مقصود ہو ذبح محض ذریعہ ہو، علامت اس کی یہ ہے کہ اگر اسی مقدار میں ایسا ہی گوشت کسی دکان سے مل جائے تو اسی پر اکتفاء کرلے ذبح کا اہتمام نہ کرے۔ تب تو یہ جائز ودرست ہے؛ لیکن اگر ذبح ہی مقصود ہو تصدق مقصود نہ ہو مثلاً اگر ان سے کہا جائے کہ اس بکرے کو ذبح کرنے کے بجائے اس کی قیمت کسی کو دیدیں یا بکرا ہی دیدیں تو وہ بطیب خاطر تیار نہ ہوں تو اس کا رواج بدعت ہے جو کہ واجب الترک ہے اور اگر یہ سمجھ کر ذبح کرے کہ جان کے بدلے جان دیدیں تو یہ عقیدہ کیخرابی ہے جو کہ واجب الاصلاح ہے۔ (مستفاد از امداد الفتاوی: ۳/ ۵۷۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند