• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 154470

    عنوان: والد كی طرف سے جیب خرچ كے لیے ملنے والی رقم پر زكاۃ ہے یا نہیں؟

    سوال: مفتی صاحب! ایک سوال کا جواب مطلوب ہے۔ فرض کریں کہ زید کے والد صاحب کے پاس بہت سارا مال ہے، وہ ہر مہینے زید کو تقریباً ۴۰/ سے ۵۰/ ہزار روپئے تک پاکٹ منی (جیب خرچ) دیتے ہیں، زید ان پیسوں کو اپنے استعمال میں لاتا ہے اور جمع بھی کرتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا زید صاحب نصاب بنے گا؟ کیا اس کو زکات ادا کرنی ہوگی؟

    جواب نمبر: 154470

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1330-1093/D=1/1439

    صورت مسئولہ میں والد نے جب زید کو پاکٹ منی (جیب خرچ) کے طور پر رقم دیا تو یہ ہبہ ہوا اور لڑکے زید نے جب اس پر قبضہ کر لیا تو وہ مالک ہو گیا اب اگر ان میں سے جمع ہونے والی رقم مقدار نصاب کو پہنچ جائے اور اس پر پورا ایک سال گذر جائے تو زید کو اس کی زکات اداء کرنی ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند