• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 154434

    عنوان: صاحب نصاب كا بالغ لڑكا زكات لے سكتا ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا صاحب نصاب باپ کا عاقل و بالغ لڑکا جبکہ لڑکا صاحب نصاب نہ ہو تو اگر کوئی شخص اس کو زکوة دے تو کیا وہ لڑکا زکوة لینے کا مستحق ہوگا یا نہیں؟ برائے مہربانی پوری وضاحت فرمائیں۔ اور زکوة لینے کا مستحق کون کون سے لوگ ہیں؟

    جواب نمبر: 154434

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1405-1338/sn=2/1439

    (۱) جی ہاں! صاحب نصاب شخص کا بالغ لڑکا اگر خود صاحب نصاب نہیں ہے تو اس کے لیے والدین کے علاوہ دیگر لوگوں کی طرف سے زکات کی رقم لینے کی گنجائش ہے، شرعاً وہ مستحق زکات شمار ہوگا۔ شامی: ۳/۲۹۱، ط: زکریا)

    (۲) ہروہ شخص جس کی ملکیت میں یعنی اگر وہ بالغ ہے تو اس کی اپنی ملکیت میں اگر نابالغ ہے تو اس کے والد کی ملکیت میں دیون اور حوائج اصلیہ سے زائد قدرِ نصاب (612 گرام 360 ملی گرام چاندی کی مالیت کے برابر) سرمایہ واثاثہ نہ ہو شرعاً وہ مستحق زکات ہے، اس کے لیے زکات اور دیگر صدقاتِ واجبہ کی رقم لینے کی گنجائش ہے؛ البتہ ایک شرط ہے کہ وہ نسبا ”سید“ نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند