• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 154082

    عنوان: میرے پاس كچھ سونا ہے اور اسكالر شپ تیرہ ہزار ہے‏، كیا مجھ پر زكاۃ ہے؟

    سوال: میرے پاس ساڑھے سات تولہ سے کم سونا ہے جو تقریباً دو سال سے زیادہ عرصہ سے ہے، جس کی قیمت ۵۲/ تولہ چاندی سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ اور کوئی روپیہ پیسہ میرے پاس جمع نہیں ہے۔ اب ایک جون ۲۰۱۷ء کو میرا اِسکالر شپ آیا ہے جو ساڑھے تیرہ ہزار روپئے ہیں جس میں سے اب میرے پاس سات ہزار روپئے بچے ہیں تو:۔ (۱) کیا مجھے اس سونے کی زکات دینی پڑے گی؟ (۲) کیا ۲/ ستمبر ۲۰۱۷ء کو جو بقرعید ہے اس میں میرے اوپر قربانی واجب ہوگی؟

    جواب نمبر: 154082

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1356-1350/SN=1/1439

    اسکالر شپ کی رقم آنے سے پہلے اگر آپ صاحب نصاب نہ تھے یعنی آپ کی ملکیت میں سونا کے علاوہ تھوڑی بہت چاندی یا نقد روپئے (دو چار روپئے) یا کوئی اور قابل زکات مال و اثاثہ نہ تھا تو صورت مسئولہ میں جس دن آپ کے ہاتھ میں اسکالرشپ کی رقم آئی ہے اس دن آپ صاحب نصاب بنے ہیں، اگر اس سے قمری سال کے اعتبار سے ٹھیک ایک سال بعد بھی آپ صاحب نصاب رہتے ہیں یعنی آپ کے پاس سونا کے ساتھ اتنی مالیت کی چاندی یا اتنا پیسہ یا مال تجارت رہے جس کی اور سونے کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو آپ پر اپنی ملکیت میں موجود سونا وغیرہ کا ڈھائی فیصد بطور زکات ادا کرنا ہوگا۔

    (۲) جی ہاں! اگر (دو ستمبر کو) اس وقت آپ صاحب نصاب رہیں گے تو آپ پر بقرعید کی قربانی لازم ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند