• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 153818

    عنوان: زکوة کے پیسوں سے ایزی پیسہ کرنا صحیح ہے یا نہیں اور اس پر کمیشن کاٹنا یہ بھی زکاة میں شمار ہے کہ نہیں؟

    سوال: زکوة کے پیسوں سے ایزی پیسہ کرنا صحیح ہے یا نہیں اور اس پر کمیشن کاٹنا یہ بھی زکاة میں شمار ہے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 153818

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1359-1389/H=12/1438

    ایزی پیسہ سے اگر یہ مراد ہے کہ موبائل وغیرہ کے ذریعہ صاحب زکاة اپنی زکاة کی رقم منتقل کرے اور اس پر رقم منتقل کرنے کا چارج لگتا ہو تو اس کا حکم یہ ہے کہ زکاة کی رقم بھیجنے پر جو صرفہ آتا ہے اس کو زکاة سے وضع کرنا درست نہیں، حاصل یہ کہ بھیجنے میں جو صرفہ آتا ہے وہ صاحب زکاة اپنی طرف سے ادا کرے گا، زکاة کی رقم میں سے اس کی ادائیگی جائز نہیں، ایزی پیسہ سے مراد اگر کچھ اور ہو تو اس کی مکمل وضاحت کرکے سوال دوبارہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند