Q. میں نے ایک تعمیراتی کمپنی کو پانچ لاکھ روپیہ جمع کیا ہے۔ ہرماہ وہ لوگ مجھ کو منافع سے متعین رقم جس پر ہمارا اتفاق ہوا ہے دیتے ہیں۔ کیا مجھے اپنے اصل سرمایہ کی رقم پر جو کہ پانچ لاکھ ہے زکوةدینی ہوگی؟اور ہر ماہ جو کچھ منافع مجھے ملتا ہے وہ سب خرچ ہوجاتا ہے اور کچھ نہیں بچتا ہے۔پانچ لاکھ روپیہ تعمیراتی کمپنی کے پاس ہے وہ میری ملکیت میں نہیں ہے، کیا مجھے پھر بھی زکوة ادا کرنی ہوگی؟