• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 153257

    عنوان: زکوة کے پیسوں سے کاروبار کرنا جا ئز ہے یا نہیں؟

    سوال: ایک سوال ہے جس کا جواب مطلوب ہے ۔ اللہ پاک آپ کے علم میں اور عمل میں برکتیں عطا فرمائیں آمین۔ سوال: میں کاروبار کرنا چاہتا ہوں جبکہ میرے پاس لگانے کو پیسے نہیں ہیں، کچھ لوگ پیسے مدد کے لیے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن کہہ رہیں کہ پیسے زکوة کے ہیں آپ استعمال کر لیں ،لیکن سال پورا ہونے سے پہلے واپس کر دیں۔ تو کیا میں ایسے پیسے لے کر کاروبار کر سکتا ہوں ؟ براے مہربانی جواب عنایت کر دیں۔

    جواب نمبر: 153257

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1073-990/D=1/1439

    آپ مستحق زکاة نہیں ہیں تو زکاة کی رقم لینا آپ کے لیے جائز نہیں، اور اگر وہ لوگ اپنی زکاة کی الگ کی ہوئی رقم آپ کو بطور قرض دیتے ہیں تو چونکہ محض الگ کرنے سے زکاة ادا نہیں ہوتی بلکہ وہ رقم انھیں مالکان کی ملکیت میں رہتی ہے؛ اس لیے اگر اسے آپ کو بطور قرض دیدیں گے تو یہ عمل اگرچہ جائز ہے لیکن زکاة کی ادائیگی میں تاخیر ہوگی جس کا گناہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند