• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 152826

    عنوان: نابالغ بچے کو زکاةدی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا نابالغ بچے کو زکاة دی جا سکتی ہے ؟ اگر بچہ کے والدین حیات ہو؟اگر بچہ یتیم اور یسیر ہو؟اگر بچہ بالغ ہونے کے قریب ہو؟

    جواب نمبر: 152826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1086-1073/sd=11/1438

    اگر نابالغ بچے کے والد باحیات ہیں اور صاحب نصاب نہیں ہیں، تو نابالغ بچے کو زکات دی جاسکتی ہے ۔(و) لا إلی (طفلہ) بخلاف ولدہ الکبیر وأبیہ وامرأتہ الفقراء وطفل الغنیة فیجوز لانتفاء المانع.(قولہ: ولا إلی طفلہ) أی الغنی فیصرف إلی البالغ ولو ذکرا صحیحا قہستانی، فأفاد أن المراد بالطفل غیر البالغ ذکرا کان أو أنثی فی عیال أبیہ أولا علی الأصح لما عندہ أنہ یعد غنیا بغناہ نہر۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۳۵۰/۲، ط: دار الفکر، بیروت )

     (۲) نابالغ بچہ اگر یتیم ہو اور مالدار ہو،تو اُس کو زکات نہیں دی جاسکتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند