عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 152568
جواب نمبر: 152568
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1097-1077/N=11/1438
(۱): جی ہاں! آپ کی بہن پر زکوة واجب ہے؛ کیوں کہ سونے کے ساتھ اگر کچھ چاندی یا کرنسی ہو تو چاندی کے نصاب کا اعتبار ہوتا ہے اور صورت مسئولہ میں باعتبار مالیت چاندی کا نصاب موجود ہے ۔
ویضم الذھب إلی الفضة وعکسہ بجامع الثمنیة قیمة الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب زکاة المال، ۳:۲۳۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، أما العروض فتضم قیمتھا إلی الذھب أو الفضة ویکمل بھا نصاب کل منھما، قال ابن قدامة: لا نعلم في ذلک خلافاً، وفي ھذا المعنی العملة النقدیة المتداولة (الموسوعة الفقہیة، ۲۳: ۲۶۸)۔
(۲): صورت مسئولہ میں چار تولہ سونا ، موجود چاندی اور کرنسی ( خواہ وہ۱۰۰/ یا ۲۰۰/ روپے ہوں)تینوں کی مجموعی مالیت کا چالیسواں حصہ زکوة میں دینا ہوگا، مارکیٹ میں سونا، چاندی کا ریٹ معلوم کرکے سب کی مجموعی مالیت کا چالیسواں حصہ نکال لیں۔
باب زکاة المال، أل فیہ للمعھود في حدیث : ” ھاتوا ربع عشر أموالکم“،……واللازم ……ربع عشر (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب زکاة المال، ۳:۲۲۴- ۲۲۹)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند