سوال: ایڈوانس (پیشگی ادائیگی) زکات کی صورت میں کیا میں اس دی ہوئی زکات کو مجموعی رقم میں جوڑوں گا یا نہیں؟
مثال کے طور پر میں نے کسی کو ۱۰۰۰/ روپئے زکات ایڈوانس میں دے دیا، ایک مہینہ بعد جب میں نے حساب و کتاب کیا تو اس وقت میرے پاس کل ۵۰۰۰۰/ روپئے تھے، تو اب میں ۵۰۰۰۰/ روپئے پر زکات دوں گا یا ۱۰۰۰/ روپیہ جومیں پہلے دے چکا ہوں اس کو بھی دوں گا یعنی ۵۱۰۰۰/ روپئے پر زکات نکالوں گا؟ یا اُس میں سے ۱۰۰۰/ روپئے کم کروں گا جو کہ میں پہلے دے چکا ہوں؟
جواب نمبر: 15233401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 975-894/sd=9/1438
اگر آپ نے ایک ہزار روپے پیشگی زکات نکالدی ہے ، تو زکات کی ادائیگی کی تاریخ کے وقت اگر آپ کے پاس پچاس ہزار کی مالیت ہے ، تو زکات پچاس ہزار ہی پر واجب ہوگی اور جتنی زکات واجب ہوگی، اُس میں سے ایک ہزار روپے منہا کردیے جائیں گے ۔