• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 15207

    عنوان:

    برائے کرم فتوی نمبر (1170=1110/B)سوال نمبر13709کو دیکھیں جو کہ زکوة کے کچھ مسائل سے متعلق ہے۔اس بابت آپ کے پہلے اور دوسرے جواب کے تعلق سے میں مزید وضاحت چاہتا ہوں۔ پہلے سوال کے بارے میں میں یہ معلوم کرنا چاہوں گا کہ پاکستان کے ایک اسلامی عالم مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ وہ پراپرٹی جو کہ میرے چچا کے ذریعہ سے ہبہ کی گئی ہے اس کولینا میرے لیے اچھا نہیں۔اس کو میرے چچا کی موت کے بعد اسلامی قانون کے مطابق تقسیم کیا جانا چاہیے۔تاہم میرے والد نے اپنی وصیت میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ انھوں نے اسلامی قانون کے مطابق میرے چچا کی بہنوں کو حصہ تقسیم کیا ہے اور اس پراپرٹی کو میرے نام پر باقی رکھا۔کیا ان کا دعوی کرنا درست ہے اور اس صورت میں اس پراپرٹی کو لینا درست ہے؟دوسرے سوال سے متعلق میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میں نے زمین کو تجارت اور کاروبار کی نیت سے بک نہیں کیا ہے۔........

    سوال:

    برائے کرم فتوی نمبر (1170=1110/B)سوال نمبر13709کو دیکھیں جو کہ زکوة کے کچھ مسائل سے متعلق ہے۔اس بابت آپ کے پہلے اور دوسرے جواب کے تعلق سے میں مزید وضاحت چاہتا ہوں۔ پہلے سوال کے بارے میں میں یہ معلوم کرنا چاہوں گا کہ پاکستان کے ایک اسلامی عالم مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ وہ پراپرٹی جو کہ میرے چچا کے ذریعہ سے ہبہ کی گئی ہے اس کولینا میرے لیے اچھا نہیں۔اس کو میرے چچا کی موت کے بعد اسلامی قانون کے مطابق تقسیم کیا جانا چاہیے۔تاہم میرے والد نے اپنی وصیت میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ انھوں نے اسلامی قانون کے مطابق میرے چچا کی بہنوں کو حصہ تقسیم کیا ہے اور اس پراپرٹی کو میرے نام پر باقی رکھا۔کیا ان کا دعوی کرنا درست ہے اور اس صورت میں اس پراپرٹی کو لینا درست ہے؟دوسرے سوال سے متعلق میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میں نے زمین کو تجارت اور کاروبار کی نیت سے بک نہیں کیا ہے۔میں نیچے مذکور کسی قدم کو اٹھانے کا منصوبہ بنایا ہے:(۱)یا تو اس زمین پر مکان بناؤں گا اور اس کو کرایہ پر دوں گا۔ (۲)یا مستقبل میں اس زمین کو فروخت کردوں گا اور اس پیسہ سے اپنی لڑکی کی شادی کا بندوبست کروں گا۔(۳)یا تو اس زمین کو فروخت کردوں گا اورایک اپارٹمنٹ خریدوں گا اور اس کے بعد اس کو کرایہ پر دے دوں گا۔تکلیف کے لیے معافی کا خواست گار ہوں۔

    جواب نمبر: 15207

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1395=1327/1430/ب

     

    چچا نے جو پراپرٹی برضا وخوشی آپ کو ہبہ کی ہے او رآپ کو اسے مالک بنادیا ہے، آپ کو لینا درست ہے۔ جب چچا کی وفات کے وقت ان کی ملکیت میں وہ پراپرٹی ہوتی جب یہ پراپرٹی اسلامی قانون کے مطابق تقسیم ہوتی۔ چچا کی بہنوں کا دعوی درست نہیں ہے۔

    (۲) ان تمام صورتوں میں اس زمین کی مالیت میں زکات واجب نہیں۔ البتہ جب آپ فروخت کریں گے تو پھر اس کی قیمت پر زکات واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند