عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 151303
جواب نمبر: 151303
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 922-838/B=8/1438
مدرسہ کے لیے چندہ کرنا ایک قسم کا اجارہ ہے اور اجارہ میں پہلے سے اجرت کا متعین ہونا ضروری ہے ورنہ اجارہ فاسد ہوجاتا ہے فی صد اجرت دینے میں اجرت متعین نہیں ہوتی کیونکہ چندہ کرنے والوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ میں کس قدر رقم وصول کروں گا۔ جب اصل رقم متعین طور پر معلوم نہیں تو اس پر فیصد بھی متعین کرنا ممکن نہیں۔ مدرس کی تنخواہ رمضان میں ڈبل کردیں۔ یا روزانہ ماہانہ اجرت متعین کردیں تو یہ صحیح صورت رہے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند