عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 149580
جواب نمبر: 149580
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 812-771/M=6/1438
جہیز میں جو فریج، واشنگ مشین اور کولر ملے ہیں ان کی مالیت نصاب زکات میں شمار نہیں ہوگی، چاہے وہ استعمال نہ ہوئے ہوں، صورت مسئولہ میں آپ ایک لاکھ روپئے کے مقروض ہیں تو اگر آپ کے پاس سونا، چاندی، روپیہ یا تجارتی مال اتنا نہیں ہے کہ اس کے ذریعہ سے قرض ادا کرنے کے بعد بقدر نصاب آپ کی ملکیت میں بچے تو آپ پر زکاة واجب نہیں، ہاں بیوی کے پاس چار تولہ سونا ہے اس کے علاوہ اگر کچھ چاندی یا روپیہ وغیرہ ہے تو بیوی پر زکاة واجب ہے؛ لیکن بیوی کے مال کی زکاة نکالنا آپ پر واجب نہیں خود بیوی پر لازم ہے کہ زکاة نکالے، البتہ آپ اس کے مال کا حساب کرکے اس کے مال سے زکاة نکال دیں یا اس کی اجازت سے اپنے مال سے زکاة ادا کردیں تو ادائیگی ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند