عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 149355
جواب نمبر: 149355
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 507-485/N=6/1438
اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو، سونا کے ساتھ اس کے پاس چاندی، مال تجارت اور کرنسی میں سے کچھ بھی نہ ہو تو یسی صورت میں صرف سونے کے نصاب کا اعتبار ہوتا ہے اور سونے کا نصاب قدیم تولہ میں ساڑھے سات تولہ اور جدید تولہ میں ساڑھے آٹھ تولہ سے کچھ زائد، یعنی: ۸۷/ گرام ۴۸۰/ ملی گرام ہے ۔
لیکن آج کل عام طور پر یہ صورت نہیں پائی جاتی؛ کیوں کہ دور حاضر میں سارا لین دین اور اشیا کی خریدوفروخت کرنسی سے ہوتی ہے، سونا یا چاندی سے نہیں ہوتی؛ اس لیے کسی کے پاس کچھ بھی کرنسی نہ ہو، ایسا تقریباً ناممکن نہ سہی ، نادر ضرور ہے ۔
اور اگر کسی کے پاس سونا کے ساتھ کچھ چاندی، مال تجارت یا کرنسی ہو تو باعتبار مالیت چاندی کا نصاب معتبر ہوتا ہے۔ پس آپ کی بیوی کے پاس ساڑھے چھ تولہ سونا کے ساتھ کچھ نہ کچھ کرنسی ضرور ہوگی، مثلاً پانچ، دس روپے ؛ اس لیے اس کے پاس جو سونا ہے، اس میں چاندی کا نصاب معتبر ہوگا اور ساڑھے چھ تولہ میں باعتبار مالیت چاندی کا نصاب ضرور مکمل ہوجاتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر سونے کے زیورات کی سالانہ زکوة واجب ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند