عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 148582
جواب نمبر: 148582
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 613-585/M=5/1438
زکات خوش دلی سے ادا کی جائے، احسان نہ جتایا جائے، مال زکاة پر سال پورا ہوجائے تو چالیسواں حصہ نکال دیا جائے، ایک فقیر کو ایک وقت میں اتنا مال نہ دیا جائے جس سے وہ صاحب نصاب ہوجائے، زکاة کا مال مستحق کو دے کر مالک بنادیا جائے، بطور اباحت یا عاریت نہ دیا جائے، زکاة ایسی جگہوں میں نہ دی جائے جہاں شرعی تملیک نہ پائی جاتی ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند