• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 148307

    عنوان: ادائیگی زکات میں ”مارکیٹ ویلیو“ کا اعتبار ہوگا؟

    سوال: میرا جنریٹرمشینری (جنریٹر کا سامان )کا بزنس ہے، مجھے زکات کس طرح ادا کرنی چاہئے؟ یہ قیمت خریدنے یا فروخت کرنے کے حساب سے ہے؟اور اگر قیمت فروخت کے حساب سے ہے تو کس طرح ادا کریں؟ کیونکہ فروخت کی قیمت کسٹمرس (گاہک) پر منحصر ہوتی ہے، مثال کے طور پر جنریٹر کے خریدنے کی قیمت ۲۰۰۰/ ہے اور اس کے فروخت کی آخری قیمت ۲۵۰۰/ ہے مگر یہی جنریٹر کبھی کبھی ۳۰۰۰/ اور ۳۵۰۰/ کا بِک جاتا ہے تو پھر کس طرح زکات کا حساب کریں؟ برائے مہربانی جلد از جلد جواب دیں کیونکہ اِس مسئلہ کی وجہ سے میں بہت ٹینشن میں ہوں۔

    جواب نمبر: 148307

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 545-446/sn=5/1438

    ادائیگی زکات میں ”مارکیٹ ویلیو“ کا اعتبار ہے ”ثمن“ یعنی بعینہ اس قیمت کا اعتبار نہیں جتنے میں وہ سامان کسٹمر کبھی خریدے گا،؛ لہٰذا سال پورا ہونے پر ابنے پاس موجود تمام مالِ تجارت کا بازار میں فروختگی کی جو مارکیٹ ویلو ہو اس کے اعتبار سے حساب کرکے زکات ادا کیا کریں۔ (دیکھیں: فتاوی عثمانی ۲/ ۵۲، ط: کراچی وغیرہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند