عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب
سوال نمبر: 166986
جواب نمبر: 166986
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:316-269/L=3/1440
مسجد کو بینک کی طرف سے ملنے والی سودی رقم کا حکم یہ ہے کہ بلا نیتِ ثواب اس کو فقراء مساکین پر صدقہ کردیا جائے ، اس سودی رقم سے امام موذن یا منتظم وغیرہ کو تنخواہ دینا، بجلی بل اداکرنا یا اس رقم کوصفائی ودھلائی کی اجرت کے طور پر دینا درست نہیں۔ لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق اذا تعذر الرد علی صاحبہ․(شامی: ۹/ ۵۵۳کتاب الحظر والاباحةط: زکریا دیوبند)
---------------------------
جواب درست ہے؛ البتہ یہ بات واضح رہے کہ رقم فکسڈ ڈپوزٹ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے؛ اس لیے اس سے احتراز ضروری ہے۔ (س)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند