• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 6332

    عنوان:

    حمل کے دوران میری فرج سے سفید رنگ کا سیال مسلسل آتا ہے۔کیا یہ پاک ہے؟ یہ سیال اکثر وقت آتا ہے اورلگاتا ر آتا ہے۔ کیا میں نماز پڑھ سکتی ہوں اورقرآن کی تلاوت کرسکتی ہوں؟ اگر یہ ناپاک ہے تو نماز کیسے ادا کی جائے گی، کیوں کہ اس سے ہر وقت کپڑا بھیگ جاتا ہے؟

    سوال:

    حمل کے دوران میری فرج سے سفید رنگ کا سیال مسلسل آتا ہے۔کیا یہ پاک ہے؟ یہ سیال اکثر وقت آتا ہے اورلگاتا ر آتا ہے۔ کیا میں نماز پڑھ سکتی ہوں اورقرآن کی تلاوت کرسکتی ہوں؟ اگر یہ ناپاک ہے تو نماز کیسے ادا کی جائے گی، کیوں کہ اس سے ہر وقت کپڑا بھیگ جاتا ہے؟

    جواب نمبر: 6332

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 614=614/ م

     

    مذکورہ صورت حال عورتوں کو لیکوریا کی بیماری میں پیش آتی ہے، لیکوریا میں فَرج سے جو سفید پانی خارج ہوتا ہے چونکہ وہ رحم سے خارج ہوتا ہے، اس لیے مذی کی طرح وہ بھی ناپاک ہے، کما فی رد المحتار: ․․․․ ومن وراء باطن الفرج فإنہ نجس قطعاً ککل خارج من الباطن کالماء الخارج مع الولد أو قُبَیْلہ الخ اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، اور کپڑے بھی ناپاک ہوجاتے ہیں، لیکن اگر وہ سفید پانی ہروقت آتا رہتا ہے، اور اتنا وقفہ بھی نہیں ملتا کہ جس میں وضو کرکے صرف فرض نماز ادا کی جاسکے، تو آپ شرعاً معذور ہیں۔ ایسی صورت میں آپ کے لیے حکم یہ ہے کہ ہرنماز کا وقت داخل ہونے پر وضو کرلیں او راس سے جتنی چاہیں نوافل، تلاوت قرآن وغیرہ کرتی رہیں۔ جب تک اس نماز کا وقت رہے گا اس سیال مادہ کے نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ وقت ختم ہوتے ہی آپ کا وضو خود بخود ٹوٹ جائے گا، دوسری نماز کے لیے نیا وضو کرنا پڑے گا۔ اور اگر معذوری کی حالت نہیں ہے تو جب جب سفید پانی نکلے گا وضو ٹوٹ جائے گا، اور بھیگے ہوئے کپڑے کو دُھل کر یا بدل کر نماز و تلاوت کرنی ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند