• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 4885

    عنوان:

    میں تیس سال کی مسلمہ ہوں، نو سال پہلے اسلام قبول کیا ہے اور میں اپنے غیر مسلم (پارسی) والدین کے ساتھ پاکستان میں رہتی ہوں۔ میرے والدین مجھے نماز پڑھنے، روزہ رکھنے اور اسلام پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ صرف ایک پریشانی ہے کہ وہ مجھے حجاب نہیں پہننے دیتے ہیں، اس لیے کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ان کے معاشرہ میں کوئی میرے قبول اسلام کو جان سکے۔ وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ اگر میں حجاب پہنا چاہتی ہوں تو مجھ کو ان کا گھر چھوڑنا پڑے گا۔ مجھے جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے گزشتہ نو سالوں سے میں اپنے آپ کو چھپا رہی ہوں ،لیکن اپنا سر اور گردن نہیں چھپاسکتی ہوں، استغفراللہ۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں کہ ایک مسلمان عورت اس صورت میں جبکہ اس کے ساتھ کوئی محرم نہ ہو جس کے ساتھ وہ رہ سکے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟میرے والدین مجھے کبھی نقاب لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں اپنے والدین کا گھرچھوڑ دوں اور اکیلی رہوں، تاکہ میں حجاب پہن سکوں۔ یا میں شادی ہونے تک ان کے ساتھ بغیر حجاب کے رہ سکتی ہوں؟

    سوال:

    میں تیس سال کی مسلمہ ہوں، نو سال پہلے اسلام قبول کیا ہے اور میں اپنے غیر مسلم (پارسی) والدین کے ساتھ پاکستان میں رہتی ہوں۔ میرے والدین مجھے نماز پڑھنے، روزہ رکھنے اور اسلام پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ صرف ایک پریشانی ہے کہ وہ مجھے حجاب نہیں پہننے دیتے ہیں، اس لیے کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ان کے معاشرہ میں کوئی میرے قبول اسلام کو جان سکے۔ وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ اگر میں حجاب پہنا چاہتی ہوں تو مجھ کو ان کا گھر چھوڑنا پڑے گا۔ مجھے جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے گزشتہ نو سالوں سے میں اپنے آپ کو چھپا رہی ہوں ،لیکن اپنا سر اور گردن نہیں چھپاسکتی ہوں، استغفراللہ۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں کہ ایک مسلمان عورت اس صورت میں جبکہ اس کے ساتھ کوئی محرم نہ ہو جس کے ساتھ وہ رہ سکے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟میرے والدین مجھے کبھی نقاب لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں اپنے والدین کا گھرچھوڑ دوں اور اکیلی رہوں، تاکہ میں حجاب پہن سکوں۔ یا میں شادی ہونے تک ان کے ساتھ بغیر حجاب کے رہ سکتی ہوں؟

    جواب نمبر: 4885

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1039=1368/ ھ

     

    جب کہ آپ کو ایسی سخت مجبوری درپیش ہے تو آپ کے حق میں یہی صورت اسلم ہے کہ جلد از جلد کسی مسلمان سے مناسب رشتہ مل جانے پر نکاح کرلیں اور اس وقت تک ماں باپ کی عدمِ اجازت پر مجبوراً عمل پیرا رہیں البتہ جس مقدار میں پردہ کرسکتی ہوں اس میں تساہل نہ برتیں اور اصل حکمِ حجاب پر عمل نہ ہونے میں اللہ پاک سے توبہ استغفار کا اہتمام کرتی رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند