• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 3939

    عنوان:

    آج کل پاکستان میں کچھ این جی او (ایک تنظیم کا نام) اسقاط حمل کو جائز قرار دے رہی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ ان کا کہناہے کہ بچوں میں روح تین یا چارماہ کے بعد پھونکی جاتی ہے ، اس لیے اس سے پہلے یہ حمل اسقاط کرانا جائزہے۔براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    سوال:

    آج کل پاکستان میں کچھ این جی او (ایک تنظیم کا نام) اسقاط حمل کو جائز قرار دے رہی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ ان کا کہناہے کہ بچوں میں روح تین یا چارماہ کے بعد پھونکی جاتی ہے ، اس لیے اس سے پہلے یہ حمل اسقاط کرانا جائزہے۔براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 3939

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 665/ ب= 554/ ب

     

    بلا کسی شرعی مجبوری کے حمل کو گرانا شرعاً جائز نہیں ہے، ہاں اگر عورت بہت زیادہ کمزور یا دائم المریض ہے، حمل کو برداشت نہیں کرسکتی ہے، جان جانے کا خطرہ ہے، تو ایسے خطرناک حالات اور مجبوری میں ڈاکٹروں کی یقین دہانی کے بعد اسقاط حمل کی اجازت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند