• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 174358

    عنوان: عورتوں كا ابرو بنانا كیسا ہے؟

    سوال: پوچھنا یہ ہے کہ کیا عورت اپنے شوہر کے لیے بناؤ سنگار کرسکتی ہے؟مثلاً آج کے دور میں میک اپ لپسٹک وغیرہ لگانا، دوسری چیز کیا عورت اپنے شوہر کے لیے زیب وزینت اختیار کرنے کے لیے اپنی ابرو کو باریک کرسکتی ہے، جبکہ اس میں تغییر بخلق اللہ پایا جارہا ہے؟ اور کیا میک تغییر بخلق اللہ میں شمار ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 174358

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 269-230/B=03/1441

    جی ہاں عورت اپنے شوہر کے لئے بناوٴ سنگار کر سکتی ہے، اور لپ اسٹک بھی لگا سکتی ہے بشرطیکہ اس میں ناپاک چیز شامل نہ ہو، اسی طرح اگر لپ اسٹک تہہ دار ہو جس کی وجہ سے ہونٹوں تک پانی نہ پہنچ سکے تو اس کو صاف کیے بغیر وضو اور غسل صحیح نہیں ہوگا۔

    (۲) بناوٴ سنگار کے لئے ابروٴں کو باریک کرنا درست نہیں، حدیث میں اس پر لعنت آئی ہے؛ البتہ اگر ابرو بہت زیادہ پھیلے ہوئے ہوں یا اتنے لمبے ہوں کہ برے لگتے ہوں تو ان کو کاٹ کر یا کتر کر اتنا درست کر سکتے ہیں کہ بدنمائی ختم ہو جائے، اور ابرو معتدل ہوجائیں۔ ولا یمنع الطہارة ونیم وحناء ودرن ووسخ ․․․․․․ وقبل إن صلباً منع، وہو الأصحّ ، قال الشامی: أي إن کان ممضوغاً مضغاً متأکداً بحیث تداخلت أجزاء ہ وصار لزوجةً وعلاکةً کالعجین ․․․․․ لامتناع نفوذ الماء مع عدم الضرورة والحرج، (الدر مع الرد، کتاب الطہارة، ۱/۲۸۸، ۲۸۹، زکریا دیوبند) قال الحصکفی: النامصة: التی تنتف الشعر من الوجہ والمتنمصة: التی یفعل بہا ذلک ۔ قال الشامی: وفي المغرب النمص: نتف الشعر ومنہ المنماص المنقاش، ولعلّہ محمول علی ما إذا فعلتہ لتتزین للأجانب وإلاّ فلو کان في وجہہا شعر ینفر زوجہا عنہا بسببہ ففی تحریم إزالتہ بعد؛ لأنّ الزّینة للنساء مطلوبة للتّحسین؛ إلاّ أن یحمل علی مالا ضرورة إلیہ لما فينتفہ بالمنماص من الإیذاء، وفي تبیین المحارم: إزالة الشعر من الوجہ حرام إلاّ إذا نبت للمرأة لحیة أو شوارب فلا تحرم إزالتہ بل تستحبّ ۔ (الدر مع الرد ، کتاب الحظر والإباحة، ۹/۵۳۶، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند