• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 17413

    عنوان:

    میں بحرین میں رہتی ہوں یہاں عورتیں بھی نماز کے لیے مسجد چلی جاتی ہیں۔ کچھ عرب عورتوں کا یہ معاملہ ہے کہ اگر نماز کے دوران ان کا بچہ رو رہا ہے تو وہ اسے اپنی گود میں اٹھالیتی ہیں پھر نماز پڑھتی ہیں او ران کی نماز کا طریقہ بالکل مرد کی طرح ہوتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے کہ نماز توڑ کر بچے کو اٹھائیں اورنماز پڑھیں ؟اور عورتوں کانماز کے لیے کیا طریقہ ہونا چاہیے ؟

    سوال:

    میں بحرین میں رہتی ہوں یہاں عورتیں بھی نماز کے لیے مسجد چلی جاتی ہیں۔ کچھ عرب عورتوں کا یہ معاملہ ہے کہ اگر نماز کے دوران ان کا بچہ رو رہا ہے تو وہ اسے اپنی گود میں اٹھالیتی ہیں پھر نماز پڑھتی ہیں او ران کی نماز کا طریقہ بالکل مرد کی طرح ہوتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے کہ نماز توڑ کر بچے کو اٹھائیں اورنماز پڑھیں ؟اور عورتوں کانماز کے لیے کیا طریقہ ہونا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 17413

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2075=1650-11/1430

     

    عورتوں کو گھر ہی میں نماز پڑھنا چاہیے، حضرات صحابہ ٴ کرام کے دور ہی سے انھیں مسجد آنے سے منع کردیا گیا تھا۔

    (۲) بچہ کو گود میں لینے سے (جب کہ عمل کثیر پالیا جاتا ہے) نماز فاسد ہوجائے گی۔ عورتوں کی نماز کا طریقہ بعض امور میں مردوں سے مختلف ہے جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے، لہٰذا آپ گھر پر نماز ادا کیا کریں، اور بہشتی زیور میں عورتوں کا طریقہٴ نماز جو تحریرہے (یہ سب احادیث سے ثابت ہے) اس کے مطابق نماز ادا کیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند