معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 169285
جواب نمبر: 169285
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:749-667/L=7/1440
اتنی لمبی مسافت کے لیے عورت کے ساتھ شوہر یا محرم کا ہونا ضروری ہے ،ساس کاساتھ ہونا کافی نہیں ؛اس لیے اگر اس عورت کے ساتھ اس کا شوہر یا کوئی اور محرم نہ ہو جس کے ساتھ وہ سفر کرسکے تو اس کا ساس کے ساتھ جانا جائز نہ ہوگا۔
عن ابن عباس رضی اللہ عنہما، أنہ: سمع النبی صلی اللہ علیہ وسلم، یقول: ”لا یخلون رجل بامرأة، ولا تسافرن امرأة إلا ومعہا محرم“ (صحیح البخاری: ۱/۴۲۱، باب من اکتتب فی جیش فخرجت امرأتہ حاجة، أو کان لہ عذر، ہل یؤذن لہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند