معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 167826
جواب نمبر: 167826
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 388-321/D=05/1440
بالغ اور مراہقہ لڑکیوں کو بے پردہ پڑھانا جائز نہیں بلکہ مدرسہ میں ایسی لڑکیوں کو داخل ہی نہ کیا جائے ان کے لئے علیحدہ انتظام کرنا چاہئے جہاں کوئی خاتون معلمہ ہو اس کے ذریعہ بالغ اور مراہقہ بچیوں کو تعلیم دی جائے۔ قرآن و حدیث کی تعلیمات کی روشنی میں لڑکیوں کو بالغ ہونے کے بعد پردہ کرنا فرض ہے احتیاطاً مراہقہ یعنی قریب البلوع لڑکیوں کا بھی یہی حکم ہے ۔ قال فی الدر: وتمنع المرأة الشابة من کشف الوجہ بین رجال لا لأنہ عورة بل لخوف الفتنة کمسہ وإن أمن الشہوة لانہ أغلظ قال الشامی: ای تنہی عنہ وان لم یکن عورة (بل لخوف الفتنة) ای الفجور بہا او الشہوة والمعنی تمنع من الشکف خوف ان یری الرجال وجھہا فتقع الفتنة لانہ مع الکشف قد یقع النظر الیہا بشہوة (الدر مع الرد: ۱/۲۹۹، کوئٹہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند