• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 1662

    عنوان:

    اگر پندرہ دن سے کم مدت میں دوبارہ خون آجائے تو عورت کیا کرے؟

    سوال:

    میرا سوال نفاس کے بارے میں ہے۔ میرے یہاں۱۷/فروری ۲۰۰۷ء کو ایک لڑکی پیدا ہوئی۔پونے دو ماہ تک خون جاری رہا۔ حنفی مسلک کے مطابق ہمیں چالیس دن کے بعد نماز پڑھنا شروع کردینا چاہیے، چنانچہ میں نے چالیس دن کے بعد نماز ادا کرنا شروع کردیا۔ پچاس دنوں کے بعد خون رکا، لیکن سات دن کے وقفہ سے پھر جاری ہوگیا۔ میں نے اس کو حیض سمجھا اور نماز پڑھنا بند کردیا۔ سات دن کے بعد یہ خون رک گیا۔ میں نے اس کے بعد نماز پڑھنی شروع کی اور تقریباًدس دن کے بعد دوبارہ خون آنا شروع ہوگیا۔ حنفی مسلک کے مطابق دو حیضوں کے درمیان پندرہ دن کا وقفہ ہونا چاہیے۔ براہ کرم، مجھے بتائیں کہ میں اس صورت حال میں نماز پڑھتی رہوں یا رک جاؤں؟

    جواب نمبر: 1662

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 152/د = 146/د)

     

    آپ کے یہاں یہ پہلی ولادت ہے یا اس سے پہلے ولادت ہوچکی ہے؟ اگر پہلی ولادت ہے تو صورت مذکورہ میں چالیس دن نفاس کے ہوئے، اس کے بعد اگرچہ خون آتا رہا وہ استحاضہ ہوا، لہٰذا آپ نے ٹھیک کیا کہ چالیس دن پر غسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردیا۔

    اوراگر اس سے پہلے ولادت ہوچکی ہے تو اس وقت آپ کو کتنے دن نفاس کا خون آیا تھا، جتنے دن آیا تھا وہی آپ کی عادت اور معمول کہلائے گی، لہٰذا اس مرتبہ بھی انھیں سابقہ معمول کے دنوں کے برابر نفاس ہوگا اس کے بعد استحاضہ کہلائے گا۔

    ماہواری کے سلسلہ میں آپ کی جو عادت ہے یعنی شروع مہینہ میں درمیان ماہ میں یا اخیر ماہ میں، اسی طرح جتنے دن کی عادت ہے مثلاً ۵/ دن ۷/ دن تو اس سابقہ معمول کے مطابق جو ایام خون کے ہیں وہی آپ کے حیض کے ایام کہلائیں گے، آپ خود اپنی عادت کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرلیجیے اور اگر دقت ہو تو اپنا معمول اورعادت حیض کے سلسلہ میں لکھئے تو جواب دیا جائے گا، مگر اس سوال و جواب کی کاپی منسلک کردیجیے گا۔

    رہا یہ سوال کہ حنفی مسلک کے مطابق دو حیضوں کے درمیان پندرہ دن کا وقفہ ہونا چاہیے، تو یہ بات صحیح ہے مگر پندرہ دن کا وقفہ جو پاکی کا ہوگا اس میں حیض نہیں ہوسکتا؛ لیکن وہ استحاضہ ہوسکتا ہے۔ اس لیے کبھی ایسا بھی ہوسکتاہے کہ حیض کے بعداستحاضہ آنے لگا اور پھر اگلے حیض آنے تک بغیر خون کے ایام پندرہ دن سے کم ہوجائیں۔ مثلاً آپ کی پیش آمدہ صورت میں چالیس دن نفاس پھر دس دن خون پھر سات خون پھر سات دن پاکی پھر سات دن خون اخیر والے سات دن کو حیض کا خون مانا جائے تو چالیس دن نفاس اور اِس دم حیض کے درمیان سترہ دن ہوتے ہیں جو پاکی کے ایام کہلائیں گے اگرچہ ان سترہ دنوں میں دس دن خون آیا ہے اور سات دن خون بند رہا۔ اس کو حکما طہارت کہا جاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند