معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 165698
جواب نمبر: 165698
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 130-106/M=2/1440
مذکورہ دوائی کے سائیڈ ایفکٹ کی وجہ سے لڑکی کو جو خون آنا شروع ہوا اس میں یہ دیکھ لیا جائے کہ خون آنے سے قبل طہارت (پاکی) کی مدت کم از کم پندرہ دن گزر چکی ہے یا نہیں۔ اگر پندرہ دن پاکی کی مدت گزر گئی ہے تو آنے والے خون کو حیض (ماہواری) کا خون مانا جاسکتا ہے بشرطیکہ تین دن سے کم نہ ہو اگر تین دن سے کم ہوگا تو وہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے، اسی طرح اگر دس دن سے زائد ہو تو وہ زیادتی بھی حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے۔ اور حالت حیض میں نماز معاف ہے، استحاضہ میں معاف نہیں۔ اور بلاشرعی عذر اس طرح کی دوائی لینا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند