• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165440

    عنوان: نفرت اور بے زاری کا اظہار کرنے والی بیوی کا حکم

    سوال: میں کچھ سالوں سے ملازمت کی وجہ سے بیرون ملک میں رہتا تھا، اب میں ہندوستان واپس آگیا ہوں، جب میں بیرون ملک میں رہتا تھا تو ہر سال ایک مہینہ کی چھٹی کے لیے گھر واپس ہوتا تھا تومیری بیوی بیماری کا بہانہ کرکے مجھے ہمبستری سے منع کردیتی اور میں مان جاتا اور پوری چھٹی کے دوران شاید صرف اہی مرتبہ ملاعبت ہوتی تھی۔ اب جب کہ میں واپس آگیا ہوں تو وہ مکمل طورپر مجھ سے نفرت کرتی ہے ، کیوں کہ میں نے بینک اکاؤنٹ میں اس کو جو موبائل نمبر لنک تھا اس کو بتائے بغیر اس کو ہٹادیاہے، وہ کہتی ہے کہ وہ مجھے مباشرت کرنے نہیں دے گی، اس نے اپنی والدہ کو بلایا اور میرے بچوں اور اپنی چھوٹی بہن کے سامنے کہا کہ وہ میرے ساتھ رہے گی میرے بچوں کی ماں بن کر ، نہ ان کی بیوی بن کر؟ براہ کرم، مشورہ دیں کہ کیا اس صورت حال میں میرا نکاح باقی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 165440

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 62-78/D=2/1440

    بیوی کی طرف سے نفرت اور بے زاری کا اظہار اس کے لئے سخت گناہ کا باعث ہے حدیث میں ہے کہ جب شوہر بیوی کو ہمبستری کے لئے بلائے پھر وہ بلا کسی عذر کے اس کے پاس آنے سے انکار کردے تو پوری رات فرشتے اس کے اوپر لعنت کرتے رہتے ہیں اسی طرح دوسری حدیث میں ہے کہ شوہر جب بیوی کو اپنی خواہش پوری کرنے کے لئے بلائے تو فوراً چلی آئے اگرچہ روٹی کیوں نہ پکا رہی ہو ۔

    بہرحال بیوی کو اپنی حرکت سے توبہ اور شوہر کے سامنے معذرت کرنی چاہئے۔ اور خوش معاملگی کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہئے۔ آپ بھی خوش اسلوبی اور دلجوئی کے ساتھ حسن معاشرت اختیار کریں۔

    صورت مسئولہ میں بیوی نے جو کچھ الفاظ اپنی زبان سے کہے اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا نکاح بدستور علی حالہبرقرار ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند