• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 165430

    عنوان: کیا عورت کی آواز ستر میں داخل ہے ؟

    سوال: کیا عورت کی آواز ستر میں داخل ہے ؟ کیا عورت کا میک اپ کرنا جائز ہے اگر وہ کسی مرد کے سامنے نہ جائے ؟

    جواب نمبر: 165430

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 53-25/SN=2/1440

    (۱) راجح قول کے مطابق تو عورت کی آواز ستر میں داخل نہیں ہے؛ لیکن چونکہ اجنبی مردوں کے سامنے عورتوں کی اپنی آواز ظاہر کرنے میں بہرحال خوفِ فتنہ ہے؛ اس لئے بلا ضرورت عورتوں کے لئے اجنبی مردوں سے بات کرنا جائز نہیں ہے۔ وللحرة ولو حنثی جمیع بدنہا حتی شعرہا النازل فی الأصح خلا الوجہ والکفین، فظہر الکف عورة علی المذہب، والقدمین علی المعتمد ، وصوتہا علی الراجح ․․․ قولہ وصوتہا معطوف علی المستثنی یعنی أنہ لیس بعورة ح قولہ علی الراجح عبارة عن البحر عن الحلیة أنہ الأشبہ وفی النہر وہو الذی ینبغي اعتمادہ ․․․․․ ولا یظن من لا فطنة عندہ أنا إذا قلنا صوت المرأة عورة انا نرید بذلک کلامہا؛ لأن ذلک لیس بصحیح ، فإنا نجیز الکلام مع النساء للأجانب، ومحاورتہن عند الحاجة إلی ذلک ولا نجیز لہن رفع اصواتہن ولا تمطیطہا ولا تلیینہا وتقطیعہا الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۷۸، ط: زکریا، مطلب فی ستر العورة، نیز دیکھیں: امداد الفتاوی: ۴/۱۹۷، ط: کراچی ، سوال : ۲۳۳، احسن الفتاوی: ۸/۴۰، ط: کراچی) ۔

    (۲) صورت مسئولہ میں مباح اور پاک چیزوں کے ذریعے بناوٴ سنگار کرنے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند