• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 162710

    عنوان: کسی عورت کو ایک دن پھر تیسرے دن خون آیا، اس کے بعد تیرہویں دن خون آیا تو اس کے لیے نماز روزہ کا کیا حکم ہوگا؟

    سوال: اگر کسی کو ایک دن خون آیا پھر دو دن بالکل کچھ نہیں آیا تیسرے دن تھوڑا سا خون آیا پھر تیرا دن بعد ذرا ذرا خون آرہا ہے ایسی صورت میں نماز اور روزے کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 162710

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1076-1015/N=11/1439

    اگر کسی عورت کو کم از کم ۱۵/ دن طہر کے بعد کسی دن خون آیا ، پھر دو دن کچھ نہیں آیا اور تیسرے دن تھوڑا سا خون آیا اور پہلے دن جب خون آیا تھا، اس وقت سے تیسرے دن خون آنے تک مکمل ۷۲/ گھنٹے گذرچکے ہیں تو یہ حیض کا خون شمار ہوگا اور ان ایام کے روزوں کی قضا تو واجب ہوگی ، نمازوں کی قضا واجب نہ ہوگی ۔ اور تیرہ دن کے بعد ۱۵/ دن طہر سے پہلے جو خون آیا، وہ استحاضہ ہے جو بیماری کا خون ہوتا ہے ، اور استحاضہ میں نماز بھی پڑھی جاتی ہے اور روزے بھی رکھے جاتے ہیں۔ اور اگر کسی عورت نے استحاضہ کے ایام میں نماز نہیں پڑھی یا روزے نہیں رکھے تو نماز، روزہ دونوں کی قضا کرے گی کذا في عامة کتب الفقہ والفتاوی۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند