• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 162631

    عنوان: مباحثہ كے بعد سے میرے شسوہر مجھ سے بات نہیں كررہے ہیں

    سوال: میرے شوہر اور میرے مابین ایک بحث و مباحثہ ہوا۔ اور اب انہوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے اور بات نہیں کررہے ہیں، یا میرے کسی بھی رابطہ کا جواب نہیں دے رہے ہیں، میں نے ان کو یاد دلاتے ہوئے ای میل کیا تھا کہ آپ کے ذمہ کے میرے حقوق ہیں، مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اگلے دن میں نے سوچا کہ وہ اپنا ای میل پاکر مجھ سے ناراض ہو جائیں گے اس لئے میں دوبارہ ای میل کیاان الفاظ کو شامل کرکے ” میں اللہ کے واسطے آپ کو معاف کرتی ہوں میرے حقوق میں آپ نے جو بھی حق تلفی کی ہے، اور میں دل سے آپ سے منت سماجت کرتی ہوں کہ آپ بھی میرے لیے ایسا ہی کریں۔ اور صاف بات یہ ہے کہ میں بچوں کی وجہ سے ظاہر ہے یہ فیصلہ نہیں لے سکتی اور یہ آپ کا اور ان کے درمیان ہے۔ اور نہ ہی میں اپنے بچوں سے تعلق رکھنے سے کسی بھی طرح سے آپ کو روک رہی ہوں۔ آپ جانتے ہیں کہ وہ کہاں رہتے ہیں اور ہمارے تمام رابطے کی تفصیلات سے آپ واقف ہیں“۔ اب کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ اب میں ان سے اپنے ساتھ رہنے کو کبھی نہیں کہہ سکتی یا مجھے یا میرے بچوں کو کوئی مالی مدد نہ کریں۔ آپ ہی بتائیں کہ کیا میرا طلب یہ ہے کہ اب تک میں نے معاف کردیا یا مجھے یہ یقین رکھنا پڑے گا کہ میں نے ہمیشہ کے لیے معاف کردیا؟ براہ کرم، میری راہنمائی فرمائیں ۔ مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ان کو آزاد کرکے اپنی زندگی برباد کرلی ہے،کیا اس یہ مطلب یہ ہوا کہ ہمیں طلاق ہوچکی ہے؟ یا ہم سمجھوتہ کرسکتے ہیں اگر وہ چاہیں؟

    جواب نمبر: 162631

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1412-1229/L=11/1439

    اگر آپ کے شوہر نے آپ کو طلاق وغیرہ کے الفاظ نہیں کہے ہیں تو آپ پر طلاق واقع نہیں ہوئی ایسی صورت میں آپ ان سے سمجھوتہ کرکے ان کے ساتھ زندگی گذارسکتی ہیں؛ بلکہ آپ کے حق میں یہی بہتر ہے، اور اگر انھوں نے آپ کو طلاق کے الفاظ کہہ دیے ہیں تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کیا جائے، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند