معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 156004
جواب نمبر: 156004
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 189-135/SN=2/1439
(۱) اصل حکم تو یہی ہے کہ اپنے شوہر سے پوچھے؛ لیکن بہتر ہے کہ ساس کی مرضی کابھی لحاظ کرلے اور ان سے بھی پوچھ لیا کرے۔
(۲) شوہر خود اپنی تنخواہ کا مالک ہے، اسے اختیار ہے کہ ماں کو دے چاہے بیوی کو یا کسی کو نہ دے اپنے پاس رکھے، اس پر نہ تو ماں کو اعتراض ہونا چاہئے اور نہ بیوی کو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند