• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 155408

    عنوان: بیوی کے تمام ضروری اور واجبی حقوق پورے کرنے كے بعد كیا بیوی ماہانہ خرچ كا مطالبہ كرسكتی ہے؟

    سوال: حضرت، میری شادی کو ہوئے ۹/ سال ہو گئے، میں گھر کی ساری ذمہ داری خود سمجھتا ہوں، بیوی کے جو ضروری حقوق ہیں اسے پورا کرتا ہوں، بچوں کو بھی ضرورت کی چیزیں دیتا ہوں، پھر بھی میری بیوی مجھ سے مہینہ کا فکس اماوٴنٹ (متعین رقم) خرچ کے لیے مانگ رہی ہے، حالانکہ میں نے پورے خرچ کی ذمہ داری لی ہے، اس کو ضروری جو بھی چیز لگے گی میں دینے کو تیار ہوں، اس کے باوجود بھی وہ مجھ سے مہینہ کا فکس اماوٴنٹ خرچ کے لیے مانگ رہی ہے۔ اس بات کو لے کر وہ مجھے لوگوں میں ذلیل کر رہی ہے اور مجھ سے تیز زبان میں بدتمیزی سے بات کرتی ہے۔ الحمد للہ! مجھے اللہ نے ضرورت کی ساری چیزیں دی ہیں، کیا اس کی ڈیمانڈ جائز ہے؟ میں ایک مڈل کلاس انسان ہوں، سب ضرورت پوری کرکے یہ اضافی پیسے نہیں دے سکتا، آپ رہنمائی کریں ۔ میں بہت الجھن میں ہوں، میری بیوی اس بات کو لے کر میرے ساتھ رہنا نہیں چاہتی، چار مہینہ سے وہ میکے میں ہی ہے۔ ان کے گھر والوں کو بھی بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔

    جواب نمبر: 155408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 120-97/M=1/1439

    برتقدیر صحت تفصیل مذکور، جب آپ بیوی کے تمام ضروری اور واجبی حقوق پورے کر رہے ہیں تو پھر بیوی کو ہر مہینہ الگ سے ایک متعینہ رقم کے مطالبے کا حق نہیں، ہاں واجبی حقوق کی ادائیگی میں کمی ہوتو بیوی اس کا مطالبہ کرسکتی ہے لیکن ناحق مطالبے کو لے کر شوہر کو ذلیل کرنا اور بدتمیزی سے بات کرنا انتہائی گھٹیا اور غیر شریفانہ حرکت ہے بیوی کو اس سے باز آنا چاہئے، بیوی اگر آپ (شوہر) کی اجازت و مرضی کے بغیر اپنے میکے میں رہ رہی ہے اور بلانے کے باوجود نہیں آتی ہے تو ایسی عورت نان و نفقہ کی بھی مستحق نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند