• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 155061

    عنوان: رضاعی بھائیوں سے پردہ کرنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص اپنی بیوی کو کہتا ہے کہ آپ اپنے رضاعی بھائیوں سے پردہ کرو یعنی اس شخص کی بیوی نے اپنی خالہ کا دودہ پیا ہوا ہے تو شرعا خالہ کے بیٹے اس عورت کے رضاعی بھائی ہوئے ، اب ان سے شرعا کوئی پردہ نہیں، کیونکہ وہ اس عورت کے رضاعی بھائی ہوئے لیکن تب بھی اس کا شوہر پردہ کا پابند بناتا ہے اپنی بیوی کو ،اس کے شوہر کا کہنا ہے کہ میرا دل مطمئن نہیں ہے اس بات پر کہ میری بیوی ان سے پردہ نہ کرے ۔ اگر چہ اس کی بیوی اپنے شوہر کا کہا مان کے اپنے رضاعی بھائیوں سے پردہ کرتی ہے تو اس میں کیا شرعاً کوئی ان پر گناہ ہوگا ؟اور کیا اس بیوی کو اپنے شوہر کا کہا ماننا چاہیے اس بات پر یا نہیں؟

    جواب نمبر: 155061

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:56-43/H=2/1439

    رضاعی بھائی اگرچہ محرم شرعی ہے تاہم صورتِ مسئولہ میں اگر اس کی بیوی اپنے رضاعی بھائی سے پردہ کرے تو کچھ گناہ نہ بیوی پر ہے نہ اس کے رضاعی بھائیوں پر ہے بلکہ مصلحةً پردہ کرنا ہی بہتر ہے اور شوہر کی اطاعت ہی اس معاملہ میں مستحسن ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند