معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 15245
محترم
مفتی صاحب یہ بتائیں کہ عورت کی عدت کی مدت کیا ہے مندرجہ ذیل حالات میں: (۱)طلاق شدہ۔(۲)بیوہ۔ (۳)عمر رسیدہ جو بچہ پیدا
کرنے کی حالت میں نہ ہو؟
محترم
مفتی صاحب یہ بتائیں کہ عورت کی عدت کی مدت کیا ہے مندرجہ ذیل حالات میں: (۱)طلاق شدہ۔(۲)بیوہ۔ (۳)عمر رسیدہ جو بچہ پیدا
کرنے کی حالت میں نہ ہو؟
جواب نمبر: 15245
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1521=1243/د
بہشتی زیور میں عدت کی مدت اور اس کے احکام بالتفصیل لکھے ہیں وہاں مطالعہ فرمالیں، مختصراً یہ کہ:
(۱) مطلقہ اگر غیرمدخول بہا ہے تو اس کی کوئی عدت نہیں ہے۔
(۲) مطلقہ اگر مدخول بہا ہے اور اسے ماہواری آتی ہے تو اس کی عدت مکمل تین ماہواری ہے اگر بالفرض ماہواری کے دنوں میں طلاق دیا ہو تو یہ ماہواری شمار نہ ہوگی، بلکہ اس کے بعد سے مکمل تین ماہواری آنا ضروری ہے۔
(۳) مطلقہ اگر عمررسیدہ ہے کہ اب ماہواری آنا بند ہوگئی ہے، تو اس کی عدت مکمل تین مہینے ہوگی۔
(۴) بیوہ یعنی جس کے شوہر کا انتقال ہوا ہے اس کی عدت خواہ ماہواری آتی ہو یا نہ آتی ہو، چار مہینہ دس دن ہوگی۔
(۵) اگر عورت حاملہ ہے تو مذکورہ (۲) و (۴) کی صورتوں میں اس کی عدت وضع حمل سے پوری ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند