• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 150636

    عنوان: حیض كا وقفہ قمری حساب سے ہوگا یا شمسی؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں عورت کو جو حیض آتاہے اس کی مدت چاند کے اعتبار سے جو ڑی جا ئے گی انگریزی کلینڈر سے شمار کی جائے گی مسئلہ زینب کو حیض آیا چاند کی 20 تاریخ کو اور وہ رہا چاند کی 29 تاریخ تک اگلے ماہ جو حیض آیا وہ چاند کے اعتبار سے پہلے آیا اور انگریزی حساب سے وقت پر تو اب چاند کا حساب معتبر ہو گا یا انگریزی کیونکہ اگر انگریزی کے حساب سے ناپاکی مان لی جاتی ہے تو چاند کے حساب سے وہ حیض نہ ہو گا بیماری ہوگی اور انگریزی حساب سے حیض تو ایسی صورت میں نماز پڑھی جائے یا نہیں۔ ۲ )زینب کو حیض نہیں ہو رہا تھا صحبت سے پہلے لیکن صحبت کرنے کے بعد مرد کے عضوِ خاص پر خون لگا ہوا دکھا اور اس کے بعد زینب نے اپنی شرمگاہ دیکھی تو معلوم ہوا کہ واقعی حیض ہے کیونکہ مدت حیض یعنی حیض آنے کا وقت تھا تو کیا ایسی صورت میں زوجین گناہ گار ہوں گے اور اگر ہوں گے ؟ تو اس کا کفار ہ کیا ہو گا؟برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ کا حل بتا کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 150636

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 972-1031/M=8/1438

    (۱) اگلے ماہ زینب کو کس تاریخ میں خون آیا اور کتنے دنوں تک آیا اس کو واضح کرتے تو اندازہ ہوتا کہ آنے والا خون حیض تھا یا استحاضہ (بیماری کا خون) اگر پچھلے مہینے کا خون بند ہونے کے بعد درمیان میں کم سے کم عورت ۱۵دن پاک رہی اس کے بعد خون آیا تو وہ خون حیض شمار ہوگا بشرطیکہ تین روزسے کم نہ آیا ہو، اگر درمیانی مدت میں عورت ۱۵دن بھی پاک نہیں رہی کہ دوبارہ خون آگیا یا ۱۵دن کے بعد خون آیا لیکن تین دن سے کم ہی آیا تو ایسی صورت میں وہ خون استحاضہ (بیماری کا) شمار ہوگا، اور نماز حیض میں معاف ہے استحاضہ میں نہیں۔

    (۲) اگر صحبت سے پہلے واقعی حیض نہیں آرہا تھا اور صحبت کے دوران بھی آنے کا بالکل احساس نہیں ہوا جب صحبت سے فارغ ہوگئے تب خون کا پتہ چلا تو ایسی صورت میں زوجین پر گناہ نہیں؛ لیکن آئندہ اس کا خیال رکھیں کہ اگر حیض آنے کا وقت (عادت کے مطابق) ہوگیا ہے اور گمان غالب ہو کہ اب حیض آنا شروع ہوجائے گا تو صحبت سے احتیاط کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند