معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 150602
جواب نمبر: 150602
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 966-967/M=8/1438
ترمذی شریف کتاب المناقب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: خیرکم خیرکم لأہلہ یعنی تم میں بہتر وہ شخص ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والا ہو، اور ایک دوسری روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ خیر اور بھلائی کی تاکید فرمائی، فرمایا: استوصُوا بالنساء خیرًا ”عورتوں کے ساتھ خیر کی وصیت قبول کرو“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شریعت میں بیویوں کے ساتھ پیار ومحبت خوش خلقی اور حسن سلوک کا معاملہ مطلوب ومستحسن ہے؛ لہٰذا اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کا خیال رکھتا ہے اس کے حقوق پورے کرتا ہے اور بیوی کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرتا ہے تو شریعت کی نظر میں اس کا یہ عمل لائق تحسین ہے اس پر شوہر کو زن مرید ہونے کا طعنہ دینا غلط ہے، صورت مسئولہ میں آپ کا شوہر آپ پر بے جا پابندیاں لگاتا ہے تو آپ صبر وتحمل سے کام لیں، جائز امور میں شوہر کی اطاعت سے منھ نہ موڑیں، اور حکمت، شیریں لہجہ اور حسن تدبیر سے شوہر کا دل جیتنے کی کوشش کرتی رہیں اور اس طرح رہیں کہ سسرال والوں کو شکایت اور طعنہ زنی کا موقع نہ ملے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند