معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 14308
میری
بیوی کے نفاس کے چالیس دن پورے ہوگئے ہیں پر خون ابھی تک نہیں رکا سات دن اوپر
ہوگئے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نفاس کے فوراً بعد ہی حیض آجاتے ہیں۔ برائے
مہربانی اس سلسلہ میں تفصیلی جواب جلد عنایت فرماویں۔ بہت شکر گزار ہوں گا۔
میری
بیوی کے نفاس کے چالیس دن پورے ہوگئے ہیں پر خون ابھی تک نہیں رکا سات دن اوپر
ہوگئے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نفاس کے فوراً بعد ہی حیض آجاتے ہیں۔ برائے
مہربانی اس سلسلہ میں تفصیلی جواب جلد عنایت فرماویں۔ بہت شکر گزار ہوں گا۔
جواب نمبر: 14308
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1012=815/ل
نفاس اور حیض کے درمیان کم سے کم پندرہ دن طہر کا گذرنا ضروری ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں چالیس دن سے زائد خون حیض نہیں ہے، بلکہ استحاضہ ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ اگر اس کو پہلی بار نفاس آیا ہے تو چالیس دن سے زائد جو خون آرہا ہے اس کو استحاضہ یعنی بیماری کا خون سمجھا جائے گا اورعورت کو اسی حالت میں نماز روزہ رکھنا ہوگا۔ استحاضہ نماز روزہ اور وطی سے مانع نہیں ہوتا ہے اور اگر کسی کو نفاس کی عادت تھی تو عادت سے زائد خون استحاضہ سمجھا جائے گا اور دونوں صورتوں میں استحاضہ کی حالت میں فوت شدہ نمازوں کی قضاء کرنی ہوگی۔ والزائد علی أکثرہ استحاضة لو مبتدأةً أما المعتادة فترد لعادتھا (الدر المختار مع الشامي: ۱/۴۹۸، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند