• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 65448

    عنوان: مسجد كے لیے چندہ میں آئے ہوئے اے سی (AC)کیا بیچے جاسکتے ہیں؟

    سوال: ایک مسجد میں( اے سی ) کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس کے لیے اعلان کیا گیا الحمدللہ ،کئی لوگوں نے تو ایک ایک( اے سی) کی رقم دی اور اندر کے ہال میں چھ(6 ) اے سیاں لگ گئیں ایک دو سال چلنے کے بعد کچھ لوگوں نے آواز اٹھائی کہ مسجد پر بل بہت آ رہا ہے اور جس ہال میں اے سی لگی ہیں اس ہال کے بڑے ہو نے کی وجہ سے اے سی صحیح طریقہ سے کام نہی کر رہی ہیں اس لئے ان کو بیچ دیا جائے اور اس کی آمدنی کو مسجد کے مصرف میں لگا دیا جائے تو سوال یہ ہے کہ کیا اس کا بیچنا جائز ہے کیا وقف کرنے والے کو مسجد میں وقف کرنے کے بعد اس کو بیچنے کا اختیار ہے جبکہ ان میں سے کچھ لوگ جنہوں نے اے سی رقم دی تھی بیچنے کے مخالف ہیں اور کچھ اپنی دی ہوئی اے سی بیچنا چاہتے ہیں جبکہ وہ تمام اے سیاں ابھی کار آمد ہیں اور آئندہ ان کی ضرورت بھی ہے خاص طور پر رمضان میں تراویح کے دوران کیونکہ ہر سال گرمی کی شدت بڑھتی ہی جا رہی ہے مقتدیوں میں بھی اکثریت بیچنے کے مخالف ہے اور ان میں سے بہت سے لوگوں نے اے سی ہی کے نام پر چندہ بھی دیا تھا برائے مہربانی اس کا جواب عطاء فرمائیں۔

    جواب نمبر: 65448

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1166-1237/L=11/1437 اگر لوگوں نے اے سیاں خرید کر مسجد کے لیے وقف کردی ہیں تو اب جب تک وہ کارآمد ہیں بیچنے کی اجازت نہیں؛ البتہ استعمال میں احتیاط کرنا چاہئے خاص خاص ضرورتوں کے وقت استعمال کیا جائے تاکہ بجلی کا بل زیادہ نہ آئے، اور ایسا بھی کیا جاسکتا ہے کہ الگ سے ایک جرنیٹر لے لیا جائے اور تمام اے سیوں کا کنکشن اسی سے کر دیا جائے تاکہ بوقت ضرورت بقدرِ ضرورت اے سی کا استعمال ہوسکے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند