• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 61992

    عنوان: کسی امام سے مسجد میں امامت کے علاوہ موٴذن کا کام اور کیا مسجد کی صفائی بھی کرواسکتے ہیں؟

    سوال: کسی امام سے مسجد میں امامت کے علاوہ موٴذن کا کام اور کیا مسجد کی صفائی بھی کرواسکتے ہیں؟ (۱) اسی تنخواہ میں کیا یہ سب کام کراسکتے ہیں؟ (۳) کیا الگ سے تنخواہ دے کر بھی یہ دوسرے کام کراسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 61992

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 793-793/Sd=1/1437-U امامت کا منصب ایک عظیم منصب ہے، اِس منصب میں اسی کے شایان شان کام ذمہ میں ہونا چاہیے ، مسجد کی صفائی بھی یقینا بہت بڑے ثواب کی چیز ہے؛ لیکن بہتر یہ ہے اس کے لیے الگ سے کسی دوسرے شخص کا انتظام کیا جائے، صفائی کا کام مسجد کے امام سے متعلق کرنا مناسب نہیں ہے، البتہ اذان کی ذمہ داری متعلق کی جاسکتی ہے، ایسی صورت میں ذمہ داری کے بڑھ جانے کی وجہ سے تنخواہ بھی مناسب طے ہونی چاہیے۔ ہاں اگر کوئی امام اپنی خوشی سے مسجد کی صفائی کی ذمہ داری بھی لینا چاہتا ہے، تو اس کو یہ ذمہ داری دینے میں مضائقہ نہیں،لیکن اس کی وجہ سے اُ س کی عظمت و احترام میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے ،واضح رہے کہ امام ایک دینی منصب پر فائز ہوتا ہے، اُس کی حیثیت عام کام کرنے والوں میں سے محض ایک کام کرنے والے کی نہیں ہوتی، بلکہ وہ دین کے اہم رکن نماز پڑھانے کی ذمہ داری اداء کرتا ہے، اُس کے بارے میں سوال میں مذکور ” کام کرانے “ کی تعبیر غیر مناسب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند