عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 26623
جواب نمبر: 26623
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1528=1528-11/1431
جو رقم خاص تعمیر مسجد کے عنوان سے لی گئی ہے اس کو اسی کام (تعمیر) میں لگانی چاہیے، مراعاة غرض الواقفین واجبة (شامی) ہاں اگر تعمیری کام کے بعد رقم بچ جائے اورآئندہ تعمیر کے لیے کوئی ضرورت باقی نہ رہے تو معطین کی اجازت سے اس کو امام وموٴذن وغیرہ کی تنخواہ میں دی جاسکتی ہے یا اگر مطلقاً مسجد یا مصالح مسجد کے لیے چندہ کیا گیا ہے تو اس صورت میں امام وموٴذن کو دے سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند