عنوان: زید نے مسجد کے بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے اپنی سودی رقم سے چندہ کے طورپر مسجد میں 1000/ اینٹ دئیے، لیکن مزدوروں نے ان اینٹوں کو مسجد کی فرش میں لگادئیے۔ اب دو گروپ ہوگئے ہیں، ایک کا کہنا ہے کہ فرش کو توڑ کر اینٹوں کو باہر نکال لئے جائیں جب کہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ کوئی دوسرا راستہ ڈھونڈتے ہیں۔ براہ کرم، اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
سوال: زید نے مسجد کے بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے اپنی سودی رقم سے چندہ کے طورپر مسجد میں 1000/ اینٹ دئیے، لیکن مزدوروں نے ان اینٹوں کو مسجد کی فرش میں لگادئیے۔ اب دو گروپ ہوگئے ہیں، ایک کا کہنا ہے کہ فرش کو توڑ کر اینٹوں کو باہر نکال لئے جائیں جب کہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ کوئی دوسرا راستہ ڈھونڈتے ہیں۔ براہ کرم، اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 2479801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1297=1297-9/1431
سودی رقم کے ذریعہ مسجد کے بیت الخلاء کی تعمیر بھی درست نہیں، چہ جائیکہ اس کو مسجد کے فرش میں لگایا جائے، بہرحال صورت مسئولہ میں فرش کو توڑکر اینٹیں باہر نکال دی جائیں، اور حلال وطیب مال کے ذریعہ فرش کی تعمیر کی جائے، اور ان اینٹوں کو کسی غریب کو صدقہ کردیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند