• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 24700

    عنوان: (۱) مسجد میں کوئی شخص کوئی چیز دیتا ہے تو اس چیز پر اس شخص کا کوئی اختیار ہے یا نہیں؟یا وہ شخص اسے اپنے استعمال میں لا سکتاہے؟ یا کسی دوسرے کو اس چیز کی استعمال کرنے کی اجازت دے سکتاہے یانہیں؟ 
    (۲) مسجد کا جنریٹر مسجد میں وضو کرنے کی خاطرپانی چڑھانے کے لیے آیاہے۔ مسجد میں اگر کوئی جماعت آتی ہے تو اس جماعت کے لیے جنریٹر چلانا جائز ہے یانہیں؟ جنریٹر کا کنکشن امام کے گھر میں بھی گیا ہے۔کیا جنریٹر کا کنکشن امام کے لیے لینا جائز ہے؟ 
    (۳) مسجد میں امام کی رہائش کے لئے حجر ہ دیا گیا ہے، حجرہ میں امام کی فیملی رہتی ہے ، ان کے بھائی کی فیملی بھی رہ رہی ہے۔ ان کے بھائی کے لیے رہنا جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ وہ دوسری مسجد میں امامت کرتاہے اور اسکول میں پڑھا تاہے۔ 
    (۴) ایک عام مسجد میں غلط ہورہا ہے، اگر اس کو نہ روکا جائے تو گناہ گار کون ہوگا؟ مثلا جنریٹر کا غلط استعمال ہورہا ہے، یا پھر انوینٹر کا نماز کے وقت کے علاوہ چلانا جائز ہے یا نہیں؟ 

    سوال: (۱) مسجد میں کوئی شخص کوئی چیز دیتا ہے تو اس چیز پر اس شخص کا کوئی اختیار ہے یا نہیں؟یا وہ شخص اسے اپنے استعمال میں لا سکتاہے؟ یا کسی دوسرے کو اس چیز کی استعمال کرنے کی اجازت دے سکتاہے یانہیں؟ 
    (۲) مسجد کا جنریٹر مسجد میں وضو کرنے کی خاطرپانی چڑھانے کے لیے آیاہے۔ مسجد میں اگر کوئی جماعت آتی ہے تو اس جماعت کے لیے جنریٹر چلانا جائز ہے یانہیں؟ جنریٹر کا کنکشن امام کے گھر میں بھی گیا ہے۔کیا جنریٹر کا کنکشن امام کے لیے لینا جائز ہے؟ 
    (۳) مسجد میں امام کی رہائش کے لئے حجر ہ دیا گیا ہے، حجرہ میں امام کی فیملی رہتی ہے ، ان کے بھائی کی فیملی بھی رہ رہی ہے۔ ان کے بھائی کے لیے رہنا جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ وہ دوسری مسجد میں امامت کرتاہے اور اسکول میں پڑھا تاہے۔ 
    (۴) ایک عام مسجد میں غلط ہورہا ہے، اگر اس کو نہ روکا جائے تو گناہ گار کون ہوگا؟ مثلا جنریٹر کا غلط استعمال ہورہا ہے، یا پھر انوینٹر کا نماز کے وقت کے علاوہ چلانا جائز ہے یا نہیں؟ 

    جواب نمبر: 24700

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1282=1027-9/1431

    (۱) مسجد میں کیا کہہ کر سامان دیا ہے،اگر مسجد کے لیے وقف کیا ہے تو مثل دیگر لوگوں کے وہ بھی استعمال کرسکتا ہے، لیکن دوسروں کے استعمال کے واسطے اب اس کی اجازت کی ضرورت نہیں بلکہ منتظمین استعمال کا جو طریقہ تجویز کریں اس کی پابندی دوسروں کو اور خود اسے بھی کرنی ضروری ہے۔
    (۲) منتظمین مسجد کی اجازت سے جائز ہے، امام کے گھر میں بھی بجلی اگر منتظمین مسجد دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔
    (۲) اگر بھائی کی فیملی کے رہنے سے اہل مسجد کو کوئی پریشانی نہ ہو، اسی طرح مسجد کا کوئی نقصان نہ ہو اور امام صاحب اپنے بھائی کی فیملی کو رکھنا چاہیں تو گنجائش ہے۔ 
    (۴) منتظمین مسجد اور سمجھ دار دین دار لوگ بیٹھ کر جنریٹر اور انورٹر کے استعمال کا ضابطہ طے کرلیں کہ ان وقتوں میں اور ایسے حالات میں چلے گا، پھر سب اس کی پابندی کریں، اس وقت جو خلاف ورزی کرے اسے ٹوکے جانے کا حق ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند