• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 22238

    عنوان:  ایک آدمی جو کہ غیر مسلم ہے، اس نے اپنی ساری زمین مسلمانوں کو بیچی ہے، وہ بیچ کی جگہ کو مسجد کے لیے بنا پیسے کے دے رہا ہے، کیا بنا خریدے ہوئے اس زمین پر مسجد تعمیر ہوسکتی ہے؟
    (۲) اگر مسجد بنا پیسے دئے ہوئے تعمیر ہوچکی ہے تو کیا حکم ہے؟ 

    سوال:  ایک آدمی جو کہ غیر مسلم ہے، اس نے اپنی ساری زمین مسلمانوں کو بیچی ہے، وہ بیچ کی جگہ کو مسجد کے لیے بنا پیسے کے دے رہا ہے، کیا بنا خریدے ہوئے اس زمین پر مسجد تعمیر ہوسکتی ہے؟
    (۲) اگر مسجد بنا پیسے دئے ہوئے تعمیر ہوچکی ہے تو کیا حکم ہے؟ 

    جواب نمبر: 22238

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):830=587-5/1431

    (۱) اگر وہ غیرمسلم اپنی زمین کسی مسلمان کو ہبہ کردے اورمسلمان اس کو اپنی طرف سے وقف کردے تو اس زمین پر مسجد تعمیر کرسکتے ہیں۔ مسجد تعمیر ہوجانے کے بعد بھی یہی صورت اختیار کی جاسکتی ہے۔ کافر براہِ راست مسجد کے لیے زمین وقف کرسکتا ہے یا نہیں اس میں اختلاف ہے، اس لیے اگر وہ غیرمسلم مسجد کے لیے زمین دینا چاہتا ہے تو یہی صورت اختیار کرلی جائے تاکہ کسی کا اختلاف نہ رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند