• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 20047

    عنوان:

    قبرستان کے لیے وقف کی گئی زمین کو عیدگاہ کے لیے استعمال کرنا جائز ہے کہ نہیں؟ کیا اس زمین پر عید کی نماز ادا ہوجائے گی؟ اسی زمین پر شاپنگ کمپلیکس بنانا جائز ہے کہ نہیں، وعدہ کے مطابق اس کمپلیکس کی آمدنی مسجد کے اماموں کودی جانی تھی جب کہ ایسا نہیں ہوتا؟

    سوال:

    قبرستان کے لیے وقف کی گئی زمین کو عیدگاہ کے لیے استعمال کرنا جائز ہے کہ نہیں؟ کیا اس زمین پر عید کی نماز ادا ہوجائے گی؟ اسی زمین پر شاپنگ کمپلیکس بنانا جائز ہے کہ نہیں، وعدہ کے مطابق اس کمپلیکس کی آمدنی مسجد کے اماموں کودی جانی تھی جب کہ ایسا نہیں ہوتا؟

    جواب نمبر: 20047

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 338=338-3/1431

     

    قبرستان کا وقف الگ ہوتا ہے، عیدگاہ کا وقف علاحدہ، قبرستان مردوں کی تدفین کے لیے وقف ہوتا ہے اور جو جس نیک مقصد کے لیے وقف ہو اس کو اسی مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے، حتی الامکان منشاء واقف کی رعایت ضروری ہے، پس قبرستان کی موقوفہ زمین کی عیدگاہ کے لیے استعمال نہ کی جائے، عیدگاہ کے لیے دوسری جگہ تجویز کی جائے اورموقوفہ قبرستان کی زمین پر شاپنگ کمپلیکس بنانا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند