عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 172564
جواب نمبر: 172564
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1231-1069/D=12/1440
جو زمین وقف کی جاتی ہے اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بعینہیہ زمین باقی رہے، اور مقصد وقف میں کام آتی رہے۔ اس کے کسی حصہ کو علیحدہ کرنا اور مقصد وقف کے علاوہ دوسرے امور میں استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
(۱) پس صورت مسئولہ میں محکمہ تعلیم والوں کو قبرستان کے لئے وقف کی گئی زمین کو معاوضہ پر یا بلامعاوضہ سکول کے راستے کے لئے دینا شرعاً جائز نہیں ہے۔
(۲) اسی طرح اس زمین کے عوض ملازمت یا زمین کی قیمت لینا بھی ہرگز جائز نہیں ہے۔
(۳) اس زمین کے عوض جو ملازمت یا معاوضہ ملے گا وہ حرام ہوگا۔
قال في الدر المختار: شرط الواقف کنص الشارع أي في المفہوم ولدلالة وجوب العمل بہ فیجب علیہ ۔
وفي موضع آخر: فاذا تم لزم لایملک ولایُملک ولایعار ولایرہن اھ ۔ کتاب الوقف ، ص: ۳۷۹
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند