• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 172564

    عنوان: وقف زمین كے عوض ملازمت یا قیمت لینا

    سوال: دادا جی نے ایک کھیت قبرستان کے لئے وقف کیا تھا تھوڑی جگہ تقریبا12 مرلہ زمین ایسی بچ گئی جس پر قبرستان نہیں بنایا جا سکتا ہے کیونکہ وہاں پانی کھڑا رہتا ہے اور کسی اور آدمی نے مزید زمین وقف کر دی ہے اب وہاں میتیں دفن ہوتی ہیں دادا جان کی وقف کردہ زمین کے پاس گرلز سکول بنا ہے اور راستہ اس زمین سے جاتا ہے اب چند سوالات ہیں برائے مہربانی قرآن وسنت کی روشنی میں ان سوالات کے جوابات ارسال کریں اللہ جزائے خیر دے گا ۔ پہلا سوال...محکمہ تعلیم والے بلا معاوضہ یہ زمین سکول کے راستے کے لئے لے جانا چاہتے ہیں کیا یہ جائز ہے ؟ دوسرا سوال ....اس زمین کے عوض ملازمت یا زمین کی قیمت لینا کیا جائز ہے؟ تیسرا سوال... اس زمین کے عوض ملازمت یا معاضہ ملنے کی صورت میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 172564

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1231-1069/D=12/1440

    جو زمین وقف کی جاتی ہے اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بعینہیہ زمین باقی رہے، اور مقصد وقف میں کام آتی رہے۔ اس کے کسی حصہ کو علیحدہ کرنا اور مقصد وقف کے علاوہ دوسرے امور میں استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

    (۱) پس صورت مسئولہ میں محکمہ تعلیم والوں کو قبرستان کے لئے وقف کی گئی زمین کو معاوضہ پر یا بلامعاوضہ سکول کے راستے کے لئے دینا شرعاً جائز نہیں ہے۔

    (۲) اسی طرح اس زمین کے عوض ملازمت یا زمین کی قیمت لینا بھی ہرگز جائز نہیں ہے۔

    (۳) اس زمین کے عوض جو ملازمت یا معاوضہ ملے گا وہ حرام ہوگا۔

    قال في الدر المختار: شرط الواقف کنص الشارع أي في المفہوم ولدلالة وجوب العمل بہ فیجب علیہ ۔

    وفي موضع آخر: فاذا تم لزم لایملک ولایُملک ولایعار ولایرہن اھ ۔ کتاب الوقف ، ص: ۳۷۹


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند