• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 170284

    عنوان: سامنے كی دكانیں مسجد میں ملانا

    سوال: ہماری مسجد کے سامنے پانچ دکانیں ہیں اور ہم ان دکانوں کو مسجد کی دوسری منزل میں مسجد میں ملانا چاہتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 170284

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:896-752/sn=9/1440

    اگر سوال کا منشا یہ ہے کہ مسجد کے سامنے جو دکانیں ہیں ان کی چھت چھت سے ملاکر اوپر کے حصے پورے کو مسجد بنانے کی تجویز ہے تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ اگر یہ دکانیں مسجد کی ہیں یعنی مسجد پر وقف ہیں تو ایسا کرنے کی گنجائش ہے اور چھت کا یہ حصہ بھی مسجد شرعی بن جائے گا، اگر دکانیں مسجد پر وقف نہ ہوں تو پھر چھت کو مسجد میں شامل کرنا درست نہ ہوگا، ایسی صورت میں یہ حصہ مسجد شرعی نہ بنے گا۔

    (قولہ: وإذا جعل تحتہ سردابا) جمعہ سرادیب، بیت یتخذ تحت الأرض لغرض تبرید الماء وغیرہ کذا فی الفتح وشرط فی المصباح أن یکون ضیقا نہر (قولہ أو جعل فوقہ بیتا إلخ) ظاہرہ أنہ لا فرق بین أن یکون البیت للمسجد أو لا إلا أنہ یؤخذ من التعلیل أن محل عدم کونہ مسجدا فیما إذا لم یکن وقفا علی مصالح المسجد وبہ صرح فی الإسعاف فقال: وإذا کان السرداب أو العلو لمصالح المسجد أو کانا وقفا علیہ صار مسجدا. اہ. شرنبلالیة.(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/548،ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند