• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 169709

    عنوان: كیا موقوفہ زمین دوسری زمین سے بدلی جاسكتی ہے؟

    سوال: کیا فرماتے علماء کرام درجہ ذیل مسلہ کے بارے میں کہ کسی شحض نے مدرسہ کیلئے زمیں وقف کیا ،اب وہی موقوفہ زمین دوسری زمین میں بدل کرسکتی ہے یا نہیں؟یا یہ زمین موقوفہ فروخت کر کے اس کی جگہ دوسرا خریدی مدرسے کیلئے تو یہ ٹھیک ہے ۔

    جواب نمبر: 169709

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:854-742/L=8/1440

    وقف کے تام اور لازم ہوجانے کے بعد موقوفہ چیز واقف کی ملک سے نکال کر اللہ کی ملک میں داخل ہوجاتی ہے ؛ لہٰذا خود واقف یا کسی اور کے لیے اس زمین کو بدلنا یا اس کو فروخت کرنا جائز نہیں۔

    (فإذا تم ولزم لا یملک ولا یملک ولا یعار ولا یرہن)( الدر المختار) وفی رد المحتار: (قولہ: لا یملک) أی لا یکون مملوکا لصاحبہ ولا یملک أی لا یقبل التملیک لغیرہ بالبیع ونحوہ لاستحالة تملیک الخارج عن ملکہ.( الدر المختارمع رد المحتار:۶/۵۳۹ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند