عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 169165
جواب نمبر: 16916501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 747-664/H=07/1440
قبرستانِ موقوفہ میں مسجد کے نمازیوں کے استعمال کی خاطر بھی بیت الخلاء بنانا جائز نہیں مراعاة غرض الواقفین واجبة (فتاویٰ شامی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے شہرسرگودھا میں ایک پلازہ بنایا گیا ہے
جس کے دوسرے فلور میں مسجد بنائی گئی ہے۔اوراس مسجد میں گزشتہ دو سال سے نمازیں اور جمعہ بھی ادا کیا
جارہا ہے،اور لوگوں کی
کثیر تعداد اس مسجد میں نمازیں اور جمعہ پڑھنے کے لئے آتی ہے ،نمازیوں کی کثرت اور مسجد کی
تنگی کی وجہ سے اسی مسجد کے اوپر ایک اور وسیع و عریض مسجد تعمیر کی جا رہی ہے،اس ضمن میں یہ بات یاد رہے کہ
پلازے کے نقشے میں مسجد
شروع سے ہی موجود تھی،اور مالکان پلازہ کی نیت وقف ہی کی تھی۔مذکورہ بالا مسجد کے بارے میں
یہاں کے بعض مقتدی حضرات کا کہنا ہے کہ یہ مسجد نہ تو مسجد شرعی ہے اور اس میں نماز بھی مکروہ ہے،جس کی
وجہ سے لوگ تشویش میں مبتلا
ہیں ۔اس تفصیل کے بعد مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات عنایت فرمائیں۔ ۱:شرعا
مسجد کی تعریف کیا ہے؟ ۲: مسجد
ہونے میں نیت کا اعتبار کب ہو گا؟ عمارت کے نقشے کے وقت سے یا مسجد کی تعمیر کے وقت
سے؟دونوں صورتوں میں عمارت کے نیچے دوکانوں اور دفاتر کا کیا حکم ہو گا؟ ۳:کیا
یہ مسئلہ اجتھادی مسائل میں سے نہیں ؟.......
پرانی قبرستان کی جگه مسجد تعمیر کرنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم هے؟
2568 مناظرہمارے
شہر میں بابا نصیر الدین غازی کے مزار کے
سامنے دو مسجدیں ہیں۔ ان دو مسجدوں میں سے ایک مسجد گرم پانی کی عدم سہولت کی وجہ
سے موسم سرما میں بند رہتی ہے ، جب کہ دوسری مسجد گرمی کے موسم میں استعمال میں
ہوتی ہے۔ پہلی والی مسجد جو کہ موسم سرما میں استعمال ہوتی ہے وہ موسم گرما میں
بند ہوتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا شریعت کی روشنی میں کہ کیا موسم کی
تبدیلی کے ساتھ میں مسجد کا بند کرنا یا کھولنا درست ہے؟ یہ بات یاد رہے کہ یہ
مذکور بالا مساجد مزار شریف کے کمپاؤنڈ میں واقع ہیں۔