عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 167737
جواب نمبر: 16773701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 567-448/B=05/1440
اگر قبرستان عام مسلمانوں کے لئے وقف ہے کوئی حصہ کسی کے لئے متعین نہیں ہے تو کنبہ، خاندان اور برادری کے اعتبار سے اس کا مختلف حصوں میں تقسیم کرنا درست نہیں۔ قال العلامة الشامي رحمہ اللہ: علی أنہم صرّحوا بأن مراعاة غرض الواقفین واجبة (شامی: ۶/۶۶۵، زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہماری مسجد کی حد میں کچھ دکانیں ہیں۔ کمیٹی ممبر ان نے ان کو مسلمان بھائیوں کو کرایہ پر دی ہیں۔ او رکمیٹی کچھ رقم بطور رینٹل ڈپوزٹ کے لیتی ہے، جب کرایہ دار دکان خالی کرتاہے تو اس کو ڈپوزٹ واپس کردیا جاتاہے۔ کمیٹی ڈپوزٹ کی رقم بینک میں رکھتی تھی، اس لیے ہمیں ہر چھ ماہ میں بینک سے سود ملتا ہے۔اس لیے میرا سوال ہے کہ (۱)کیا ہم سود کا پیسہ نکال کرکے اس کو بیت المال کے فنڈ میں منتقل کرسکتے ہیں؟ (۲)کیا ہم میونسپل ٹیکس (دکانوں کا پراپرٹی ٹیکس) سود کی رقم سے اداکرسکتے ہیں؟ (۳)کیا ہم سود کی رقم مسجد کی پراپرٹی کی دیکھ بھال کرنے والے وکیل کو دے سکتے ہیں؟ (۴)کیا ہم سود کی رقم استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں، اگر استعمال کرسکتے ہیں تو ہمیں سود کی رقم کہاں استعمال کرنی چاہیے؟ اگر استعمال نہیں کرسکتے ہیں تو ہمیں سود کی رقم کو کیا کرنا چاہیے؟
2521 مناظرعلاقہ
کی مسجد کی توسیع کررہے ہیں ارو اس ضمن میں حاصل کیے گئے چندہ سے ہم مسجد کے ساتھ
مدرسہ کی عمارت بھی بناسکتے ہیں یا اس کے لیے علاحدہ سے چندہ کریں گے اور اس میں
بتائیں کہ آپ کا یہ چندہ مدرسہ کی تعمیر کی غرض سے لگایا جائے گا؟
(۲) علاقہ کے مسجد کی تعمیر
جاری ہے، ایک ساتھ ایک ساتھ کا مشورہ ہے کہ پہلی سٹوری مکمل کرکے اس کے پلستر
وغیرہ کروالیے جائیں اس کے بعد اس مسجد کا دوسرا کام مکمل کیا جائے جب کہ ایک
ساتھی کا مشورہ ہے کہ بیک وقت دونوں سٹوریاں مکمل کی جائیں تاکہ اس کی دوسری منزل
میں ہونے والے کام میں استعمال ہونے والا پانی ودیگر میٹیریل نچلی منزل کو متأثر
کرسکتا ہے اور نچلی منزل میں اس وقت نمازیں بھی متأثر ہوں گی، اس ضمن میں رہنمائی
فرمائیں۔
لاک ڈاؤن کی تنخواہ كا حكم
1422 مناظرکیا حج نفل کے لیے مدارس والے رخصت بلاتنخواہ دیتے ہیں ، کیا باتنخواہ بھی دے سکتے ہیں؟
2788 مناظرمسجد كی منزلوں كو الگ الگ مقاصد كے لیے خاص كرنا كیسا ہے؟
3365 مناظرمیرا سوال علماء کے ہدیہ کے متعلق ہے (جس کو مغرب میں مسلمان امام اور عالم کی اجرت اورمعاوضہ کہتے ہیں)۔ میں انگلینڈ میں اکاؤنٹینٹ کی حیثیت سے کام کرتا ہوں (اس لیے میں جانتاہوں کہ لوگ میرے علاقہ میں کتنا پیسہ رکھتے ہیں) ۔ امام یہاں کم سے کم ۱۵۰/ سے ۱۷۵/پونڈ، اور ۲۰۰/ سے ۲۰۵/پونڈ کے حساب سے دئے جاتے ہیں۔ اس کا ایک بڑا سبب یہ ہے کہ وہ حکومت سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں اس لیے ہم زیادہ کیوں ادا کریں۔ برائے کرم اس نظریہ پر رائے زنی کریں۔ دوسرے کیا وظیفہ یا اجرت بطورایک لفظ کے ہدیہ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ ان دنوں لوگ یہاں پر مدرسہ کے طلباء کے ایک سال کے حافظ اورعالم کورس کے لیے، ۸۰/ سے ۱۰۰/پونڈ تک کے کفیل بننے پر تیار ہیں۔ بلاشبہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ پورے مدرسہ کے اخراجات ادا کرتے ہیں۔ دو تین لوگ تو مدرسہ بھی چلارہے ہوں گے جن کا سالانہ بجٹ ۰۰۰،۰۰۰۰،۲/روپیہ سالانہ ہوگا (۲۰۰۰۰/پاؤنڈ)۔ لیکن جب یہ طلباء اپنا عالم کا کورس مکمل کرتے ہیں ، تو پورا شہر، گاؤں اور وہ محلہ ان کواس ملک کی متوسط تنخواہ ادا نہیں کرتے ہیں (اگر چہ ان کو اس سے زیادہ ادا کرنا چاہیے) ۔ میرے خیال میں ایک امام مسجد کو ایک سال میں ۲۵۰۰۰/پونڈ ملنا چاہیے۔ کیا ہم صرف صلہ لینے کے لیے ایک طالب علم کی کفالت کرکے نہ کہ پوری ذمہ داری لے کرکے ،محض اپنی خواہشات کی اتباع نہیں کررہے ہیں؟ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان کو صحیح رقم ملتی ہے، اگر نہیں تو کس کے کندھے پریہ گناہ ہوگا؟ یہ سب پوری امت کوکہاں لے جائے گا؟ کیا ہم آنے والی نسل کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر آپ کے والدکاروباری آدمی ہوں تبھی مدرسہ جانا بصورت دیگر اس کو بھول جانا۔
3545 مناظرایک مسجد کا سامان مثلاً لوٹا، صف، پنکھا، سیڑھی، تسلہ وغیرہ دوسری مسجد میں استعمال کرسکتے ہیں؟
7514 مناظرقبرستان کے درخت فروخت کرکے اس کی آمدنی مسجد میں صرف کرنا
2532 مناظرمسجد کی عمارت میں دوقبریں ہیں ان کے اوپر صاف شفاف پردہ ہے۔ کیاشرعی اعتبار سے اس مسجد میں نماز کا ادا کرنا جائز ہے؟ قبریں کس طرح بنانا چاہیے؟
2658 مناظر